پیٹ ہیگسیٹھ نے پینٹاگون کے ہتھیاروں کی حصولیابی میں اصلاحات کا اعلان کیا
پینٹاگون عالمی خطرات کے پیش نظر ہتھیاروں کی حصولیابی کے نظام میں بڑی اصلاحات متعارف کرا رہا ہے تاکہ فوج کو جدید ٹیکنالوجی تیزی سے دستیاب ہو سکے۔

۵۵٪داغ
پینٹاگون کے ہتھیاروں کی حصولیابی میں تاریخی اصلاحات
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے پینٹاگون کے ہتھیاروں کی حصولیابی کے نظام میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔ یہ تبدیلیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اپریل میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق کی گئی ہیں۔ اصلاحات کا بنیادی مقام "قومی وار کالج" ہے جہاں ہیگسیٹھ نے صنعت کے رہنماؤں، فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے خطاب کیا۔
اصلاحات کے اہم پہلو
- پورٹ فولیو ایکوزیشن ایگزیکٹوز کا قیام تاکہ بڑے ہتھیاروں کے پروگراموں پر براہ راست اختیار ہو
- بوروکریسی کا خاتمہ اور حصولیابی کے عمل کو سیدھی لکیر میں تبدیل کرنا
- اہم پروگراموں کے لیے کم از کم دو معیاری ذرائع کی ضرورت
- تجارتی مصنوعات کو ڈیفالٹ حصولیابی کا طریقہ کار بنانا
- وقت پر مبنی معاہدے کے انعامات جو جلدی ترسیل کو فروغ دیں
اثرات اور نفاذ
- ماہانہ ایکوزیشن ایکسلریشن ریویوز کا انعقاد
- ڈیفنس انڈسٹریل بیس میں مقابلہ کی نگرانی
- لاک ہیڈ مارٹن اور RTX جیسی روایتی کمپنیوں کے ساتھ نئی دفاعی کمپنیوں کی شمولیت
"یہ اصلاحات فوجی ٹیکنالوجی کی تیزی سے تعیناتی کے لیے اہم ہیں" "حصولیابی کا عمل غیرقابل قبول حد تک سست تھا"
یہ اصلاحات پینٹاگون کی جانب سے حالیہ ماہ میں کی گئی تبدیلیوں کا تسلسل ہیں، جن میں سافٹ ویئر کی خریداری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلیاں شامل ہیں۔
